حوزہ نیوز ایجنسی| آپ لکڑی کو توڑیں تو وہ ٹوٹ جائے گی ٹوٹنے کے بعد دوبارہ وہ پہلے کی طرح جڑ نہیں سکتی " اس کا ٹوٹنا ہمیشہ کے لئے ٹوٹنا بن جاتا ہے " مگر زندہ چیزوں کا معاملہ اس کے بالکل برعکس ہے زندہ چیز ٹوٹنے کے بعد بھی زندہ رہتی ہے زندہ افکار زندہ نظریات زندہ عقائد زندہ اصول یا زندہ انسان کو کبھی توڑا نہیں جاسکتا زندہ چیز کو اگر توڑا بھی گیا تو اس کا ٹوٹا ہوا ہر ٹکڑا اک نئے زندہ وجود کی شکل اختیار کرلیتا ہے ہر شکست انسان کو فکری گہرائی عطا کرتی ہے رکاوٹیں اس کے ذہن کے بند دروازے کھولتی ہیں بشرطیکہ وہ زندہ ہو ٹوٹنے کے بعد دوبارہ اپنی قوتوں کو یکجا کرنا جانتا ہو اور اس کی نمایاں مثال ایران ہے ایران کا زندہ انقلاب ہے اور زندہ انقلاب کا زندہ رہبر ہے۔
کوئی بھی وباء کوئی بھی مرض کوئی بھی جنگ اور کوئی بھی حادثہ انسان کو آخری طور پر ختم نہیں کرسکتا ان دنوں پوری دنیا پر خوف کا ایک پلیگ چھایا ہوا ہے اور خوف کیوں نہ ہو ؟
لے دے کے ایک سانس رہ گئی تھی سو اسے بھی اب خطرہ ہے
کہا یہ جارہا ہے کہ فری میسن اور دنیا کی دیگر خفیہ خطرناک تنظیمیں کورونا کے ذریعہ دنیا کی سات ساڑھے سات ارب ابادی کو گھٹا کر ایک ارب ابادی تک لانا چاہتی ہیں ممکنات کی اس دنیا میں انکی پلاننگ سے مجھے کوئی انکار نہیں ہے لیکن ان کا یہ پلان خدائی منصوبہ کے خلاف ہے کیونکہ کورونا سے مرنے والوں کی شرح اموات تین سوا تین فیصد سے زیادہ نہیں ہے جبکہ یہ لاک ڈاؤن اگر پوری دنیا میں یوں ہی جاری رہا اور لوگ گھروں میں رہے تو ان شاء اللہ تعالیٰ العزیز دنیا کی ابادی میں تیس فیصد کا اضافہ ہونا کوئی بعید نہیں ہے تین فیصد کو مائنس کرکے بھی ستائیس فیصد کی بچت ہوگی یہ مسلسل لاک ڈاؤن سیلاب تناسل کا الارم ہے پھر چیختے رہ جاؤگے " فیملی پلاننگ " " ضبط اولاد " " ہم دو ہمارے دو "۔ " بچے دو ہی اچھے " وغیرہ
بقلم؛ سلمان عابدی
نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔